اسرائیلی بمباری 9ویں روز بھی جاری، مزید 24فلسطینی شہید

صہیونی فورسز نے مسلسل نويں دن بھی فلسطينی آبادی پر بمباری کی، جس میں مزيد 24 فلسطينی شہید ہوگئے۔ محکمہ صحت کا مرکز اور غزہ ميں کووڈ 19 کی واحد ليبارٹری بھی تباہ ہوگئی، اسکول، يونيورسٹياں اور يتيم خانہ بھی ملبے کا ڈھير بن گئے، امدادی ادارے ہلال احمر کا دفتر بھی متاثر ہوا۔ 61 بچوں اور 36 خواتين سميت شہداء کی تعداد 213 تک پہنچ گئی، 1500 سے زائد زخمی ہيں۔ اقوام متحدہ کے مطابق غزہ پر حملوں کے بعد سے اب تک 52 ہزار فلسطينی بے گھر ہوچکے ہيں۔

امریکا کی حمایت کے بعد اسرائیل کی بربریت میں مزید اضافہ ہوگیا، منگل کی علی الصبح ایک بار پھر غزہ پر شدید بمباری کی گئی، اسرائيلی جنگی طياروں نے شمالی غزہ ميں بيتِ لاحيہ اور مغربی غزہ ميں النصر کے علاقوں ميں سرکاری و رہائشی عمارتوں کو نشانہ بنايا۔

اسرائیلی حملے ميں غزہ کی محکمہ صحت کی عمارت تباہ ہوگئی، جو 20 لاکھ فلسطينيوں کو صحت کی فراہمی اور کرونا ٹيسٹنگ کا واحد مرکز بھی تھی، اسرائیلی بمباری سے اسکول، يونيورسٹياں اور يتيم خانہ بھی ملبے کا ڈھير بن گيا، بچوں سميت 24 فلسطينی شہيد جبکہ درجنوں زخمی ہوگئے۔

رپورٹ کے مطابق غزہ کے اسپتال زخميوں سے بھر گئے۔ مرکز صحت کی تباہی سے طبی سہوليات کا نيا بحران پيدا ہوگيا ہے۔

اسرائيلی ٹينکوں نے سرحد سے جنوبی لبنان پر بھی گولے برسائے ہيں۔

مزید جانیے: وفاقی کابینہ کا اجلاس، فلسطینیوں کیلئے امداد بھجوانے کا فیصلہ 

دوسری جانب حماس کے راکٹ حملوں سے اب تک 12 یہودی ہلاک اور درجنوں زخمی ہوچکے ہیں، 10 مئی سے اب تک مزاحمتی تنظیم کی جانب سے 3 ہزار 500 راکٹ فائر کئے جاچکے ہیں۔

جنگ بندی کے حق ميں اقوام متحدہ کا مشترکہ بيان رکوانے پر اسرائيلی وزير دفاع نے امريکا کا شکريہ ادا کيا ہے۔ امریکا نے اسرائیلی بربریت کے دفاع میں تیسری مرتبہ ویٹو کا حق استعمال کیا اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی خطے میں امن کی کوششوں کی راہ میں رکاوٹ بنا۔

غزہ ميں حکام کا کہنا ہے کہ شہر کے پاور اسٹيشنوں کو چلانے کیلئے صرف ايک دن کا ايندھن باقی رہ گيا ہے، جس کے بعد رہائشی علاقے اور اسپتال تاريکی ميں ڈوب جائيں گے۔

پاکستان نے اسرائیل جارحیت کیخلاف انسانی بنیادوں پر غزہ کو طبی امداد بھجوانے کا فیصلہ کیا ہے۔

متعلقہ خبریں