پاکستان کی وفاقی حکومت نے اسلام آباد میں 15 ایکڑ پر 12 منزلہ جدید آئی ٹی پارک کا سنگ بنیاد رکھ دیا، جس پر 13 ارب 72 کروڑ روپے خرچ ہوں گے۔
بدھ کے روز وفاقی وزیر آئی ٹی و ٹیلی کمیونیکیشن سید امین الحق نے جنوبی کوریا کے پاکستان میں تعینات سفیر سُوسنگ پایو کے ہمراہ اسلام آباد میں آئی ٹی پارک کی تعمیر کا سنگ بنیاد رکھا۔
وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کے مطابق یہ پارک چک شہزاد میں بنایا جا رہا ہے جو 12 منزلوں پر مشتمل ہوگا اس کی دو منزلیں زیر زمین ہوں گی۔ اس پارک کے لیے جنوبی کوریا کے ایگزم بینک سے نہایت آسان شرائط پر قرضہ حاصل کیا گیا ہے جس کی ادائیگی انتہائی معمولی مارک اپ پر 40 برس کی آسان اقساط میں کی جائے گی۔
مزید پڑھیں
66 ہزار مربع میٹر سے زائد گنجائش کی اس عمارت والے اس منصوبے کی مجموعی مالیت 13 ارب 72 کروڑ روپے سے زائد ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ تعمیر کے دوران بالواسطہ اور بلاواسطہ پانچ ہزار ہنرمندوں اور مزدوروں جبکہ تعمیر کے بعد 10 سے 15 ہزار سے زائد آئی ٹی ماہرین، طلبہ و طالبات اور انڈسٹری سے متعلقہ افراد کو روزگار فراہم ہوگا جبکہ براہ راست بیرونی و مقامی سرمایہ کاری کے مواقع بھی میسر آئیں گے۔
آئی ٹی پارک میں ابتدائی طور پر 120 سمال و میڈیم سٹارٹ اپس انٹرپرائزز کو تمام جدید سہولتوں سے آراستہ جگہ فراہم کی جائے گی۔ جدید ٹیسٹنگ لیبارٹریز، کلاس رومز، آئی ٹی و متعلقہ صنعتوں سے منسلک اکیڈیمک سینٹرز، آڈیٹوریم اور دیگر سہولیات بھی فراہم کی جا رہی ہیں۔
خیال رہے کہ پاکستان میں اس وقت مجموعی طور پر فعال سافٹ ویئر ٹیکنالوجی پارکس ( اشتراکی عمارت) کی تعداد 15 ہے۔ جن میں تین اسلام آباد میں، دو راولپنڈی، آٹھ لاہور، ایک کراچی اور ایک گلگت میں قائم ہے۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر آئی ٹی و ٹیلی کمیونی کیشن سید امین الحق نے کہا کہ یہ پاکستانی عوام کے لیے اہم خوشخبری ہے۔
کہ وزارت آئی ٹی و ٹیلی کمیونیکشن اسلام آباد میں اسٹیٹ آف آرٹ سہولیات سے آراستہ جدید ترین آئی ٹی پارک قائم کرنے جا رہی ہے، ڈیجیٹل پاکستان ویژن کی تکمیل کے لیے
دیگر اقدامات کے ساتھ یہ بھی ضروری تھا کہ آئی ٹی سیکٹر کے انفراسٹرکچر کو مربوط کرتے ہوئے اس کی صنعت سے وابستہ افراد کو ایک ایسا پلیٹ فارم بھی مہیا کیا جائے۔

وفاقی وزیر آئی ٹی و ٹیلی کمیونیکیشن سید امین الحق نے جنوبی کوریا کے پاکستان میں تعینات سفیر سُوسنگ پایو کے ہمراہ آئی ٹی پارک کی تعمیر کا سنگ بنیاد رکھا (فوٹو: ٹوئٹر، وزارت آئی ٹی