اطالوی ملازمین کا اسرائیلی اسلحہ لوڈکرنےسےانکار

اسرائیل کی فلسطینیوں کیخلاف بربریت جاری،200شہید

اسرائيل کی فلسطینی مسلمانوں کے خلاف بربريت دوسرے ہفتے ميں داخل ہوگئی جس کے نتیجے میں کل شہداء کی تعداد 200 تک پہنچ گئی تاہم اطالوی بندرگاہ کے ملازمين نے اخلاقی جرات کا مظاہرہ کرتے ہوئے اسرائيل جانے والے ہتھياروں کولوڈ کرنے سے انکارکرديا۔
غزہ ميں اسرائیل کی جانب سے نہتے شہریوں پر آگ برسانے کا سلسلہ جاری ہے جس کی وجہ سے معصوم افراد کی لاشیں گررہی ہیں اور عمارتیں زمین بوس ہو رہی ہیں۔
اسرائيلی جنگی طياروں نے پیر کی صبح بھی غزہ پر 10 منٹ تک مسلسل بمباری کی اور اس جارحیت کے نتیجے میں اب تک 55 بچوں اور 34 خواتين سميت 200 فلسطينی شہيد ہوچکے ہيں جبکہ زخمی ہونے والوں کی تعداد سینکڑوں میں ہے۔
معصوم فلسطينيوں کے قتل عام پرعالمی طاقتيں متواتر خاموش ہیں تاہم مختلف ممالک بشمول مغربی دنیا کے باضميرلوگ بھی اسرائیل کے اس ظلم پر صدائے احتجاج بلند کر رہے ہيں۔
اس حوالے سے کينيڈا کے شہرمونٹريال ميں اسرائيل کے خلاف ایک بہت بڑا مظاہرہ ہوا جس پر کينيڈين وزيراعظم جسٹن ٹروڈونے ٹوئٹرپر بيان ديا ہے کہ کينيڈا ميں سب کو اپنے جذبات کے اظہارکا حق ہے۔
امريکا کے شہرشکاگوميں بھی فلسطين کے حق ميں عظيم الشان مظاہرہ ہوا جبکہ اسکاٹ لينڈ کے شہرگليسگوميں بھی کم از کم 10 ہزار افراد نے اسرائيل کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔
اطالوی بندرگاہ پر وہاں کے ملازمین نے نہ صرف اسرائیل جانے والا اسلحہ بحری جہاز میں لوڈ کرنے سے انکار کردیا بلکہ اسرائیلی جارحیت پر بينرز تھام کربھرپوراحتجاج بھی کیا۔ انہوں نے اس موقع پر اسرائیل کی بھرپور مذمت کرتے ہوئے فلسطینی مسلمانوں سے اظہار يکجہتي کيا۔
دوسری جانب حماس نے بھی اسرائيل کے شہروں عسقلان اور اشدود پرراکٹ فائر کيے ہيں جس کے نتیجے میں 10 اسرائيلی مارے جاچکے ہيں۔

متعلقہ خبریں