وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا ہے کہ کل سے باقی کے صوبوں اور وفاقی یونٹس میں امتحانات شروع ہو رہے ہیں۔
جمعے کو ٹویٹ کرتے ہوئے انہوں نے امتحانات دینے والے طلبا و طالبات کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
وزیر تعلیم نے کچھ دیگر ٹویٹس میں مسلم لیگ ن کے ارکان اسمبلی احسن اقبال اور خواجہ سعد رفیق کو جواب بھی دیے۔
شفقت محمود نے دونوں کو مخاطب کرتے ہوئے لکھا ’ان کو معلوم ہونا چاہیے کہ جب وہ تعلیم یافتہ ہونے کا دعویٰ کرتے ہیں تو امتحانات ہی طلبہ کی قابلیت کو ماپنے کا ذریعہ ہوتے ہیں اور 12 ویں جماعت اس میں بہت اہم ہے۔ محنت کرنے والے طلبہ سے کیوں امتیازی سلوک کیا جائے۔ عامیانہ سیاست بند کریں۔‘
مزید پڑھیں
شفقت محمود نے مزید لکھا ’وہ جانتے ہیں کہ امتحانات لینے کا فیصلہ متفقہ طور پر ہوا تھا، جس میں مسلم لیگ ن کی کشمیر اور پیپلز پارٹی کی سندھ حکومتیں بھی شامل تھیں۔‘
شفقت محمود کے مطابق ’یہ لوگ جانتے ہیں کہ طلبہ کو پچھلے امتحانات کی بنیاد پر اگلی جماعتوں میں نہیں بھیجا جا سکتا کیونکہ پچھلے سال امتحانات نہیں ہوئے تھے۔‘
انہوں نے مزید لکھا کہ ’مسلم لیگ ن کی جانب سے سستی شہرت کے لیے اس معاملے پر سیاست پر انہیں کوئی حیرانی نہیں ہے۔‘
وزیر تعلیم کا کہنا تھا کہ ’احسن اقبال اور سعد رفیق جیسے لوگوں کو معلوم ہونا چاہیے کہ بلوچستان اور سندھ میں پہلے ہی امتحانات ہو چکے ہیں اس لیے باقی کے طلبہ کو کچھ مختلف نہیں دیا جا سکتا۔‘
انہوں نے یاد دلایا کہ ’ان دونوں کو یہ بھی معلوم ہونا چاہیے کہ 18 ویں ترمیم کے بعد 30 بورڈز میں سے صرف ایک فیڈرل بورڈ وفاقی حکومت کے ماتحت ہے لیکن اس کے باوجود بھی وہ کچھ ایسا ظاہر کر رہے ہیں کہ وفاقی وزیر کے صرف ایک آرڈر سے ملک بھر میں امتحان روکے جا سکتے ہیں۔‘

خواجہ سعد رفیق اور احسن اقبال نے پریس کانفرنس میں امتحانات کو ملتوی کیے جانے کا مطالبہ کیا تھا۔ (فوٹو: سوشل میڈیا)