’مغرور اور اپنی غلطیوں پر نہ پچھتانے والے‘ سابق امریکی وزیر دفاع ڈونلڈ رمزفیلڈ جو عراق اور افغانستان میں امریکی جنگ کا باعث بنے، انتقال کر گئے ہیں۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق سابق امریکی وزیر دفاع کے اہلخانہ نے بدھ کو ان کے انتقال کا اعلان کیا۔ ان کی عمر 88 سال تھی۔
جارج ڈبلیو بش کی صدارت کے زیادہ تر دورانیے میں امریکی فوج کے انچارج رہنے والے ڈونلڈ رمزفیلڈ نہائیت ضدی اور خود نمائی میں مبتلا تھے۔
مزید پڑھیں
انہوں نے امریکی فوجیوں کے بغداد پر قبضے کے بعد وسیع پیمانے پر ہونے والی لوٹ مار کو مسترد کرتے ہوئے طنزاً کہا تھا کہ ’ایسی چیزیں ہو جاتی ہیں۔‘
عراق کی جنگ کی مذمت کے لیے سڑکوں پر نکلنے والے لاکھوں افراد کے لیے ڈونلڈ رمزفیلڈ اور نائب صدر ڈک چینی، جارج بش کی ’دہشت گردی کے خلاف جنگ‘ میں ہونے والی زیادتیوں کی علامت تھے، جن میں گوانتانامو بے میں مشتبہ افراد کی غیر معینہ مدت تک نظر بندی اور ابو غریب جیل میں امریکی جیلروں کی عراقیوں کے ساتھ بدسلوکی بھی شامل ہے۔
سابق امریکی صدر جارج ڈبلیو بش نے اپنے وزیر دفاع کو، جنہیں انہوں نے کابینہ کا تب تک حصہ بنائے رکھا جب تک سنہ 2006 میں ڈیموکریٹس نے کانگریس میں اکثریت نہیں حاصل کر لی، ’ایک مثالی سرکاری ملازم اور بہت اچھا انسان قرار دیا ہے۔‘

ڈونلڈ رمزفیلڈ نے افغانستان میں طالبان حکومت کے خاتمے کے ساتھ ہی عراقی آمر صدام حسین کو ہٹانے کا مطالبہ کیا تھا۔ (فوٹو: اے ایف پی)
ڈونلڈ رمزفیلڈ نے افغانستان میں طالبان حکومت کے خاتمے کے ساتھ ہی عراقی آمر صدام حسین کو ہٹانے کا مطالبہ کیا تھا اور عراق میں فوجی کارروائی پر زور دیا تھا، جہاں ان کے خیال میں بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیار تھے اور شاید (صدام حسین) دہشت گرد گروہوں سے رابطے تھے۔
سنہ 2002 میں جب ان سے اس حوالے سے ثبوتوں کی عدم موجودگی کا پوچھا گیا تو ڈونلڈ رمزفیلڈ نے شاید اپنا یادگار بیان دیا۔
انہوں نے کہا تھا کہ ’ایسی رپورٹس جو کہتی ہیں کہ کچھ نہیں ہوا ہے وہ ہمیشہ میرے لیے دلچسپ ہوتی ہیں۔ کیونکہ جیسا کہ ہم جانتے ہیں اس پر ہمیں اعتماد ہے: ایسی چیزیں ہیں جو ہم جانتے ہیں کہ ہم جانتے ہیں۔‘
ڈونلڈ رمزفیلڈ امریکہ کی تاریخ میں سب سے مدت کے لیے وزیر دفاع رہنے والوں میں سے ایک ہیں۔ وہ جارج ڈبلیو بش اور ان سے 20 سال پہلے جیرالڈ فورڈ کے دور صدارت میں سات سال سے زائد عرصہ تک وزیر دفاع رہے۔

ڈونلڈ رمز فیلڈ کے اہلخانہ نے بدھ کو ان کے انتقال کا اعلان کیا۔ (فوٹو: اے ایف پی)