انڈین حکومت نے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو کورونا وائرس کی ’انڈین قسم‘ کے حوالے سے مواد ہٹانے کا حکم دیا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق پہلی بار وائرس کی بی ون 617 قسم گذشتہ سال انڈیا میں دریافت ہوئی تھی۔ اسے کورونا وائرس کی تباہ کن لہر کا ذمہ دار قرار دیا گیا ہے جس نے حالیہ ہفتوں میں جنوبی ایشیا کے ممالک کو بری طرح متاثر کیا ہے۔
مزید پڑھیں
یہ برطانیہ اور کم از کم 43 ممالک میں پھیل گیا ہے، جہاں ’وائرس کی انڈین قسم‘ وسیع پیمانے پر استعمال ہونے والی اصطلاح بن گئی ہے۔
وزارت برائے الیکڑانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی جانب سے گذشتہ روز بھیجے گئے حکومتی حکم نامے سے کورونا کی نئی لہر سے ٹھیک طرح سے نہ نمٹنے کے الزامات پر حکومتی حساسیت ظاہر ہوتی ہے۔
حکم نامے میں وزارت نے سوشل میڈیا کمپنیوں سے کہا ہے کہ وہ ’انڈین قسم‘ سے متعلق تمام مواد ہٹائیں۔
وزارت الیکڑانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی نے مزید کہا ہے کہ ’یہ بات ہمارے علم میں آئی ہے کہ ایک غلط بیان آن لائن گردش کر رہا ہے۔ جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ کورونا وائرس کی ’انڈین قسم‘ پورے ملک میں پھیل رہی ہے۔ یہ مکمل طور پر غلط ہے۔‘

انڈیا میں کورونا وائرس سے اب تک دو لاکھ 95 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ (فوٹو: اے ایف پی)