
فوٹو: ریڈیو پاکستان
وزیراعظم عمران خان نے اپوزیشن کو انتخابی اصلاحات پر مذاکرات کی دعوت دیدی۔ کہتے ہیں کہ این اے 249 کے ضمنی انتخاب میں کم ٹرن آؤٹ کے باوجود تمام جماعتیں دھاندلی کے الزامات لگارہی ہیں۔
وزیراعظم عمران خان نے اپنے ٹویٹر پیغام میں این اے 249 کے ضمنی انتخاب کے حوالے سے لکھا کہ یہی صورتحال ڈسکہ میں بھی پیش آئی، سینیٹ انتخابات میں بھی ایسی ہی صورتحال کا سامنا تھا، 1970ء کے سوا تمام انتخابات کے نتائج پر سوال اٹھے۔
ان کا کہنا ہے کہ دھاندلی کے دعوؤں نے ہر انتخابی نتائج کی ساکھ کو مشکوک بنایا، ڈونلڈ ٹرمپ کی ٹیم نے 2020ء کے صدارتی انتخاب متنازع بنانے کی کوشش کی لیکن ٹيکنالوجی کے استعمال کی وجہ سے ایک بھی بے قاعدگی ثابت نہ ہوسکی۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا انتخابی اصلاحات کیلئے ایک سال سے اپوزیشن سے مطالبہ کررہے، ايک بار پھر کہا کہ اپوزیشن ہمارے ساتھ تعاون کرے۔
این اے 249ء میں 29 اپریل کو ہونیوالے ضمنی انتخابات میں غیر متوقع طور پر پاکستان پیپلزپارٹی کے امیدوار عبدالقادر مندوخیل کو کامیابی حاصل ہوئی تھی، مسلم لیگ ن کے مفتاح اسماعیل، پاک سرزمین پارٹی کے مصطفیٰ کمال کو بھی شکست کا سامنا کرنا پڑا جبکہ پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار امجد آفریدی چھٹے نمبر پر آئے تھے۔