
فائل فوٹو
الیکشن کمیشن نے کراچی کے حلقہ این اے 249 کا حتمی نتیجہ جاری کرنے سے روکتے ہوئے تمام امیدواروں کو نوٹس جاری کر دیے۔
حکم نامے کے مطابق بادی النظر میں الیکشن کمیشن موجودہ صورتحال میں مداخلت کر سکتا ہے۔
واضح رہے کہ مسلم لیگ ن کی جانب سے امیدوار مفتاح اسماعیل نے پورے حلقے کی دوبارہ گنتی کی درخواست دی تھی، جس پر الیکشن کمیشن 4مئی کو درخواست پر سماعت کرے گا۔
تحریری فیصلے کے مطابق انتخابی قواعد کے تحت کامیابی کا فرق 5فیصد ووٹ سے کم ہے۔ پیٹنشر نے بتایا کہ فارم 45 کا فرانزک آڈٹ ضروری ہے۔
اس سے قبل پنجاب سے قومی اسمبلی کی نشست ڈسکہ میں بھی مسلم لیگ ن کی درخواست پر نتیجہ روکا گیا تھا۔
این اے 249: پیپلزپارٹی نے سیٹ جیت لی
وزیراعظم عمران خان نے اپنی ٹویٹ میں کہا تھا کہ این اے249 ضمنی انتخاب میں کم ٹرن آؤٹ رہا اور کم ٹرن آؤٹ کے باوجود تمام جماعتیں دھاندلی کا دعویٰ کر رہی ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ یہ صورتحال حال ہی میں ڈسکہ میں بھی پیش آئی اور سینیٹ انتخابات میں بھی ایسی ہی صورتحال کا سامنا تھا، 1970 کے سوا تمام انتخابات کے نتائج پر سوال اٹھے۔
جمعرات 29اپریل کو ہونے والے ضمنی انتخاب میں پیپلزپارٹی کے امیدوار قادر مندوخیل 16ہزار 156 ووٹ لر کے کامیاب قرار پائے جبکہ مسلم لیگ ن کے امیدوار مفتاح اسماعیل 15ہزار 473 ووٹ لے کر دوسرے نمبر رہے۔
تحریک لبیک پاکستان کا امیدوار 11 ہزار 125 ووٹ کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہا۔ یی ایس پی چوتھے، ایم کیو ایم پاکستان پانچویں جبکہ حکومتی جماعت تحریک انصاف چھٹے نمبر پر رہی۔
تحریک انصاف کے رہنما فیصل واوڈا کے مستعفی ہونے کے بعد یہ نشست خالی ہوئی تھی۔
متعلقہ خبریں