بدھ 14 جولائی 2021 18:37
برطانوی پولیس شمالی انگلینڈ میں لیبر پارٹی کی اولڈہم کونسل کی رہنما کی گاڑی پر کیے گئے فائر بم حملے کی تحقیق کر رہی ہے۔
شمالی لوکل اتھارٹی کی سربراہی کرنے والی پہلی مسلمان خاتون عروج شاہ کی گاڑی کو منگل کے روز ڈیڑھ بجے آگ لگا دی گئی تھی۔
حملے میں کوئی جانی نقصان تو نہیں ہوا البتہ آگ کی شدت اتنی زیادہ تھی کہ اس سے قریبی املاک کو نقصان پہنچا ہے۔
مزید پڑھیں
گریٹر مانچسٹر ٹاؤن میں عروج شاہ کے سیاسی ساتھیوں اور اہم شخصیات نے حملے کی مذمت کی ہے۔
اولڈہم ویسٹ اور روئٹن سے لیبر رکن پارلیمنٹ جم مکماہن کا کہنا ہے کہ ’میں عروج شاہ سے یکجہتی کا اظہار کرتا ہوں جنہیں بزدلانہ حملے کا نشانہ بنایا گیا۔‘
ان کے مطابق ’ذمہ داروں کو کٹہرے میں لانے کے لیے قانون کی پوری قوت استعمال ہوتی دکھائی دینی چاہیے۔ چونکہ یہ جاری تفتیش ہے اس لیے اس پر عوامی سطح پر بہت زیادہ بات نہیں کی جا سکتی البتہ میری ہمدردی عروج اور ان کے اہل خانہ کے ساتھ ہے۔‘
کونسل میں لبرل ڈیموکریٹس کے رہنما ہورڈ سکائز نے اپنے ردعمل میں اسے ’خوفزدہ کرنے والا حملہ‘ قرار دیا۔
ان کے مطابق ’ایسے واقعات کو جاری رہنے نہیں دیا جا سکتا، ہمیں نہ صرف ان مجرمانہ حملوں کو روکنا چاہیے بلکہ حالیہ برسوں میں برطانیہ اور اولڈہم کی سیاست میں گالم گلوچ کے رجحان کو بھی روکنا چاہیے۔‘
’ہر ایک سے احترام اور دیانت کا برتاؤ کیا جانا چاہیے، گالم گلوچ کی سیاست کی ہمارے معاشرے میں کوئی جگہ نہیں ہے۔‘

سیاسی حلقوں نے عروج شاہ کی گاڑی جلائے جانے کے واقعے کی مذمت کی ہے (فوٹو: اولڈہم کونسل)