برطانوی نژاد خاتون کا قتل، مرکزی ملزم کاجرم سے انکار

Lahore Police

فائل فوٹو

لاہور میں برطانوی نژاد خاتون کے قتل کیس میں نامزد ملزم سعد امیر بٹ نے پولیس کے روبرو بیان ریکارڈ کرادیا۔ ملزم کا کہنا ہے کہ اُس نے مائرہ کو اغواء کیا نہ ہی قتل میں ملوث ہے، مقتولہ سے دوستی تھی، بعد ميں جھگڑا ہوا تو اُس نے اغواء کا جھوٹا مقدمہ درج کرانے کی کوشش کی۔

لاہور کے علاقے ڈیفنس فیز 5 کے ایک مکان سے 5 مئی کو 26 سالہ برطانوی نژاد خاتون مائرہ کی لاش ملی تھی۔  پولیس تحقیقات کے مطابق مقتولہ 2 ماہ قبل برطانیہ سے پاکستان آئی تھی اور اپنے ایکد وست کے ساتھ نواحی علاقے کے گھر میں رہ رہی تھی۔

پولیس کے مطابق مقتولہ کی لاش گھر میں کام کرنیوالے ملازمہ کو اس کے کمرے میں ملی تھی، مقتولہ کے جسم پر تشدد اور گولیاں لگنے کے متعدد نشانات پائے گئے۔

برطانوی نژاد خاتون مائرہ کے قتل کیس میں نامزد دوسرا ملزم سعد امیر بٹ عبوری ضمانت کرانے کے بعد پولیس کے روبرو پیش ہوا- سعد نے اپنے بیان میں کہا کہ اس سے جھگڑے کے بعد مائرہ کا تعلق دوسرے ملزم زاہد جدون کے ساتھ بن چکا تھا۔

پولیس کو دیئے گئے بیان میں اس کا کہنا تھا کہ مائرہ کے ساتھ دوستی تھی، پھر جھگڑا ہوگيا، مقتولہ اغواء کا مقدمہ درج کرانا چاہتی تھی، تاہم اس نے مزید کہا کہ میں نے اغواء کی منصوبہ بندی کی نہ ہی قتل میں کوئی ہاتھ ہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ دوسرے ملزم زاہد جدون کی بیرون ملک جانے کی کوشش ناکام بنانے کیلئے اس کا نام بلیک لسٹ میں ڈلوایا جائے گا۔

مقتولہ خاتون کے رشتہ دار نے ایف آئی آر میں 4 افراد کو نامزد کیا تھا۔ تفتیشی افسر کا مزید کہنا ہے کہ یہ افراد خاتون سے شادی کے خواہشمند تھے، انکار پر یہ جرم کیا۔

متعلقہ خبریں