جرمنی اور بیلجیئم میں تباہ کن سیلاب سے ہلاکتوں کی کم سے کم تعداد 170 ہوگئی ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق موسلادھار بارشوں اور سیلاب کی وجہ سے مکانات منہدم اور سڑکیں تباہ ہوگئی ہیں۔
جرمنی میں سیلاب سے تقریباً 143 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ پولیس کے مطابق کولون کے جنوب میں واقع ارویلر میں 98 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
مزید پڑھیں
سینکڑوں افراد اب بھی لاپتہ ہیں یا پانی کی سطح میں اضافے کی وجہ سے ان تک پہنچنا ناممکن ہے جبکہ کئی علاقوں میں رابطے کا سلسلہ اب بھی منقطع ہے۔
ارویلر میں بار کے مالک مائیکل لینگ کا کہنا ہے کہ ’سب کچھ مکمل طور پر تباہ ہو گیا ہے۔ آپ اس منظر کو پہچان نہیں رہے۔‘
جرمنی کے صدر فرانک والٹر اشٹائن نے نارتھ رائن ویسٹ فیلیا کے دورہ کیا جہاں سیلاب کی تباہ کاریوں سے 45 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
’ہم ان لوگوں کے سوگ میں شریک ہیں جنہوں نے اپنےدوست، جاننے والے اور رشتے دار کھو دیے ہیں۔‘
جمعے کو کولون کے قریب واسنبرگ میں ایک ڈیم کے ٹوٹنے کے بعد سات سو کے قریب رہائشیوں کو نکال لیا گیا ہے۔
جرمن چانسلر انگیلا میرکل رائن لینڈ پلاٹینیٹ کا دورہ کریں گی۔

جرمنی میں دریا کے کنارے مکانات کو خالی کیا گیا ہے۔ (فوٹو: اے ایف پی)