حجر اسود، مقام ابراہیم کی جدید تکنیک کیساتھ تصاویر جاری

Hajr e Aswad, Maqam Ibrahim

فوٹو: الحرمین ٹویٹر

سعودی عرب میں حکام نے کعبۃ اللہ میں نصب حجر اسود اور مسجد الحرام میں موجود مقام ابراہیم کی جدید تکینک کے ساتھ نایاب تصاویر جاری کر دیں۔

غیر ملکی خبر ایجنسی العربیہ کے مطابق الحرمین الشریفین کے امور کی ذمہ دار صدارت عامہ نے جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے حجر اسود اور مقام ابراہیم کی مختلف زاویوں سے نئی تصاویر بنائی ہیں۔

حکام کے مطابق حجراسود کی اعلیٰ ریزولیشن کی صرف ایک تصویر تیار کرنے کے لیے سات گھنٹے تک فوٹوگرافی کی گئی۔ ان تصاویر کے 49 ہزار تک میگاپکسل ہیں اور ان کی تیاری میں 50 گھنٹے لگے ہیں۔

حجر اسود کا رنگ سرخی مائل سياہ ہے جبکہ اندرونی حصہ پيالے کی طرح ہے۔ اس کے اطراف خالص چاندی کا فريم رکھا گيا ہے اور پتھر کی جگہ بیضوی شکل میں دکھائی دیتی ہے۔

حجر اسود پتھر کے 8 چھوٹے ٹکڑوں‌ پر مشتمل ہے جسے دن میں پانچ مرتبہ بیش قیمت عطریات سے معطر کیا جاتا ہے۔ اسلامی عقیدے کے مطابق حجر اسود کو جنت سے الگ کیا گیا تھا اور یہ کالا پتھر انبیاء پر وحی لانے پر مامور فرشتے جبرئیل علیہ السلام نے جنت سے لاکر حضرت ابراہیم علیہ السلام کے سپرد کیا تھا۔

جدید تکنیک کی مدد سے مقام ابراہیم کی بھی تصاویر بنائی گئی ہیں جب کہ مقام ابراہیم کی اس قدر شفاف تصاویر بھی پہلی مرتبہ سامنے آئی ہیں۔

مقام ابراہیم پر نصب شوکیس میں رکھے ہوئے پتھر کے وسط میں حضرت ابراہیم کے قدموں کے واضح نشانات موجود ہیں جن کی شکل بیضوی ہے، ان نشانوں کی اونچائی اور لمبائی 50 سینٹی میٹر کے قریب ہے۔

متعلقہ خبریں