
فوٹو: الحرمین ٹویٹر
سعودی عرب میں حکام نے کعبۃ اللہ میں نصب حجر اسود اور مسجد الحرام میں موجود مقام ابراہیم کی جدید تکینک کے ساتھ نایاب تصاویر جاری کر دیں۔
غیر ملکی خبر ایجنسی العربیہ کے مطابق الحرمین الشریفین کے امور کی ذمہ دار صدارت عامہ نے جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے حجر اسود اور مقام ابراہیم کی مختلف زاویوں سے نئی تصاویر بنائی ہیں۔
حکام کے مطابق حجراسود کی اعلیٰ ریزولیشن کی صرف ایک تصویر تیار کرنے کے لیے سات گھنٹے تک فوٹوگرافی کی گئی۔ ان تصاویر کے 49 ہزار تک میگاپکسل ہیں اور ان کی تیاری میں 50 گھنٹے لگے ہیں۔
Detailed photo of the Hajar Al Aswad (Black Stone) pic.twitter.com/HN07qF0kV1
— Haramain Sharifain (@hsharifain) May 3, 2021
حجر اسود کا رنگ سرخی مائل سياہ ہے جبکہ اندرونی حصہ پيالے کی طرح ہے۔ اس کے اطراف خالص چاندی کا فريم رکھا گيا ہے اور پتھر کی جگہ بیضوی شکل میں دکھائی دیتی ہے۔
حجر اسود پتھر کے 8 چھوٹے ٹکڑوں پر مشتمل ہے جسے دن میں پانچ مرتبہ بیش قیمت عطریات سے معطر کیا جاتا ہے۔ اسلامی عقیدے کے مطابق حجر اسود کو جنت سے الگ کیا گیا تھا اور یہ کالا پتھر انبیاء پر وحی لانے پر مامور فرشتے جبرئیل علیہ السلام نے جنت سے لاکر حضرت ابراہیم علیہ السلام کے سپرد کیا تھا۔
Ever dreamed of seeing inside of Maqam Ibrahim (Station of Abraham) – up close?
After long hours and effort put in to capture the most detailed photographs, here is the final outcome. pic.twitter.com/K5XeSuVA2A
— 𝗛𝗮𝗿𝗮𝗺𝗮𝗶𝗻 (@HaramainInfo) May 5, 2021
جدید تکنیک کی مدد سے مقام ابراہیم کی بھی تصاویر بنائی گئی ہیں جب کہ مقام ابراہیم کی اس قدر شفاف تصاویر بھی پہلی مرتبہ سامنے آئی ہیں۔
مقام ابراہیم پر نصب شوکیس میں رکھے ہوئے پتھر کے وسط میں حضرت ابراہیم کے قدموں کے واضح نشانات موجود ہیں جن کی شکل بیضوی ہے، ان نشانوں کی اونچائی اور لمبائی 50 سینٹی میٹر کے قریب ہے۔
متعلقہ خبریں