انڈیا کی ریاست میزورام میں رہائش پذیر دنیا کے ’سب سے بڑے خاندان‘ کے سربراہ 76 سالہ زیونا چنا کی موت کے دو دن بعد منگل کو یہ سوال سب کی زبان پر تھا کہ اس خاندان کا نیا سربراہ کون بنے گا؟
واضح رہے کہ 38 بیویوں اور 89 بچوں پر مشتمل دنیا کے ’سب سے بڑے خاندان‘ کے سربراہ کا اتوار کو انڈیا میں انتقال ہو گیا تھا۔
انڈین اخبار ہندوستان ٹائمز کے مطابق ریاست میزورام رہائش پذیر دنیا کے سب سے بڑے خاندان کے سربراہ سمجھے جانے والے زیونا چنا کا انتقال ہائی بلڈ پریشر اور شوگر کے مرض کی وجہ سے ہوا۔

زیونا چنا کا انتقال ہائی بلڈ پریشر اور شوگر کے مرض کی وجہ سے ہوا۔(فوٹو عرب نیوز)
زیونا چنا میزورام کے سیرشب ضلع کے گاؤں تلنگموام کے رہائشی تھے۔ ان کی 38 بیویاں، 89 بچے اور 36 پوتے اور پوتیاں تھیں۔
ان کے سب سے بڑے بیٹے 60 سالہ پیرا نونپرالیانا نے عرب نیوز کو بتایا کہ ’جانشین کا فیصلہ چرچ کے ذریعے کیا جائے گا۔ پہلے تدفین عمل میں آئے گی اور پھر چرچ فیصلہ کرے گی۔
واضح رہے کہ 60 سالہ پیرا نونپرالیانا کی دو بیویاں اور11 بچے ہیں اور انہیں 163 رکنی خاندان کی سربراہی کرنے کے لیے سب سے زیادہ موزوں قرار دیا جا رہا ہے۔
دریں اثنا زیونا چنا کی 50 سالہ بیٹی تھرٹی چوبانتھر نے عرب نیوز کو بتایا کہ ’ہمارے والد کی تدفین کے لیے کا ایک خصوصی خیمہ تیار کیا جا رہا ہے اور انہیں اگلے دو سے تین دن میں دفنا دیا جائے گا۔‘

ان کی 38 بیویاں، 89 بچے اور 36 پوتے اور پوتیاں تھیں۔(فوٹو عرب نیوز)
چار بچوں کی ماں چوبانتھر زیونا چنا کی پانچویں اولاد ہیں تاہم انہیں معلوم کہ ان کے کتنے بہن بھائی ہیں۔ انہوں نے کہا ’کہنا مشکل ہے۔‘
چوبانتھر ایزاول میں اپنے موجودہ گھر سے 50 کلومیٹر دور دور دراز کے گاؤں باکتاؤنگ میں پلی بڑہیں اور اپنی زندگی کا ایک بڑا حصہ اس بڑے خاندان کے ساتھ گزارا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’میرے والد شرمیلےتھے۔ وہ زیادہ نہیں بولتے تھے لیکن وہ سب سے ایک جیسا پیار کرتے تھے۔ انہوں نے سکول کے بچوں کے لیے گیت لکھے۔‘
زیونا چنا کا خاندان چار منزلہ عمارت میں رہتا ہے جس میں 100 کمرے ہیں اور اس گاؤں میں اسے ایک الگ سکول اور کھیل کا میدان الاٹ کیا گیا ہے۔

تمام بیویاں شادی کی پیشکش خود لے کر آئیں(فوٹو عرب نیوز)