نمازِ جمعہ کے خطبے کے وقت چھڑی بردار ایک شخص نے منبر کی حدود میں امام کعبہ کی جانب بڑھنے کی کوشش تاہم اسے بروقت پکڑ لیا گیا۔
عرب میڈیا کی رپورٹ میں مکہ مکرمہ کی پولیس کا حوالہ دیتے ہوئے انکشاف کیا گیا ہے کہ گزشتہ روز حرم میں امام کعبہ شیخ بلیلہ نمازِ جمعہ کا خطبہ دے رہے تھے کہ ایک 40 سالہ شخص ہاتھ میں ایک چھڑی لیے دوڑتا ہوا منبر کی طرف بڑھا تاہم سیکورٹی اہلکاروں نے اسے فوری طور پر جکڑ لیا۔
پولیس کے مطابق مذکورہ شخص کو حرم مکی کے سیکورٹی اہل کاروں نے گرفتار کرلیا جبکہ استغاثہ نے حراست میں لیے جانے والے شخص کے خلاف ابتدائی اقدمات کا آغاز کردیا ہے۔
Attack on #Imam_e_kaaba during friday sermon was shameful act.#shameful_act pic.twitter.com/P9s5d4wEAV
— Waseem Farooq (@Waseem966204271) May 21, 2021
دریں اثناء حرمین الشریفین کے ٹوئٹر اکاؤنٹ سے جاری ہونے والی ایک ویڈیو میں کہا گیا ہے کہ یہ واقعہ اس وقت رونما ہوا جب امامِ کعبہ شیخ بلیلہ خطبہ جمعہ پڑھ رہے تھے۔ ٹوئٹ میں مزید کہا گیا کہ ایک شخص دوڑتا ہوا آیا اور اس نے امام کعبہ کے منبر کی حدود میں داخل ہونے کی کوشش کی جسے گرفتار کرلیا گیا۔ حرمین الشریفین کی جانب سے یہ بھی کہا گیا کہ اس شخص کے ہاتھوں میں ایک چھڑی بھی تھی جو ویڈیو میں بہت واضح نہیں ہے۔
اس دوران میں نماز جمعہ کے خطبے میں کوئی خلل نہیں آیا اور نمازیوں میں کسی قسم کا اضطراب نہیں پیدا ہوا۔
قبل ازیں رواں سال اپریل میں ایک اور شخص کو حرم میں ہاتھ میں خنجر لیے نعرہ لگاتے ہوئے گرفتار کیا گیا تھا جبکہ گشتہ برس اکتوبر میں بھی ایک شخص نے تیزرفتار گاڑی کے ساتھ حرم شریف کے ایک دروازے سے کعبتہ اللہ کے اندر داخل ہونے کی کوشش کی تھی۔ تاہم اس واقعے میں کوئی شخص شہید یا زخمی نہیں ہوا تھا۔
pic.twitter.com/ID0HiJ0yKJ
— 𝗛𝗮𝗿𝗮𝗺𝗮𝗶𝗻 (@HaramainInfo) May 21, 2021
واضح رہے کہ گزشتہ روز جس وقت اہرام میں ملبوس اس شخص نے اچانک منبر پر چڑھنے کی کوشش کی تو مسجد حرام کے امام او رخطیب ڈاکٹر بندر بن عبدالعزیز بن سراج بن عبدالمالک بلیلہ نماز جمعہ کا خطبہ دے رہے تھے۔
پولیس کے مطابق مذکورہ شخص حملے کے دوران نے امام مہدی ( حضرت مہدی رضی اللہ عنہ) ہونے کا دعویٰ کر رہا تھا۔ اس زیر حراست شخص کی ذہنی حالت کا بھی جائزہ لیا جا رہا ہے۔
متعلقہ خبریں