شہبازشریف سےمتعلق عدالتی فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج ہوگا،حکومت

فائل فوٹو

لاہورہائیکورٹ نے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا فیصلہ کیا ہے۔

وفاقی حکومت نے صدر مسلم لیگ نون شہباز شریف سے متعلق لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ عدالتی فیصلے کیخلاف حکومتی لیٖگل ٹیم کی تیار کردہ اپیل کے نکات منظرعام پر آگئے ہیں۔

درخواست میں سپریم کورٹ سے فیصلہ کالعدم قرار دینے کی استدعا کی جائے گی۔موقف اختیار کیا گیا ہے کہ معزز فاضل جج متعلقہ محکمے کو بغیر نوٹس کیسے فیصلہ دے سکتے ہیں۔ کیا فاضل جج بغیر نوٹس مدعاعلیہ کو باہر جانے کی اجازت دے سکتےہیں؟ متنازع سوالات ہوں تو کیا ملزم کی درخواست سنگل جج سے منظور ہوسکتی ہے؟استدعا ہےکہ ہائیکورٹ کا 7 مئی کا حکم معطل کرکے اپیل کی اجازت دی جائے۔ملزم کی ضمانت کی درخواست کچھ روز پہلے ہائیکورٹ کے فاضل ججز نےخارج کی تھی۔

واضح رہے کہ پچھلے ہفتے پاکستان مسلم لیگ نون کے صدر شہبازشریف لاہور سے لندن نہ جاسکے۔ امیگریشن حکام نے علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر انھیں روک ليا تھا اور آف لوڈ کرکے واپس بھيج ديا۔ 7 مئی کو لاہور ہائی کورٹ نے شہباز شریف کو علاج کے لیے ملک سے باہر جانے کی مشروط اجازت دی تھی ۔اپوزيشن رہنما نے عدالت کو بتایا تھا کہ وہ کينسر کے مريض ہيں اورجب بھی بيرونِ ملک گئے،مقررہ وقت پر واپس آگئے۔عدالت نے شہباز شریف کا نام بلیک لسٹ سے نکالنے کی درخواست پر وفاقی حکومت سے جواب بھی طلب کیا تھا۔

متعلقہ خبریں