نوٹی فیکیشن جاری
وفاقی حکومت نے اپوزیشن رہنما شہباز شریف کا نام ایگزیٹ کنٹرول لسٹ میں شامل کردیا ہے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب میں وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ن لیگ کے صدر اور اپوزیشن رہنما میاں محمد شہباز شریف کا نام ایگزیٹ کنٹرول لسٹ میں شامل کردیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ قانون کے مطابق شہباز شریف کے پاس فیصلے کے خلاف درخواست دینے کیلئے 15 روز ہیں، 15 روز کے اندر شہباز شریف اسے چیلنج کرسکتے ہیں۔ سی ایل سے میں نام ڈالنے سے متعلق بحری اور فضائی اداروں کو آگاہ کر دیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ شہباز شریف کے خاندان کے 5 افراد پہلے ہی مفرور ہیں۔ یہ جس کے ضامن بننے، وہ ملک سے بھاگا ہوا ہے اور مفرور ہے۔ شہباز شریف کو ان کے بھائی کی طرح واپس لانا مشکل ہوگا۔ 4 ملزمان شہباز شریف کے خلاف سلطانی گواہ بن چکے ہیں۔
پس منظر
واضح رہے کہ شہباز شریف نے بلیک لسٹ میں نام موجود ہونے پر لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا جس پر عدالت نے انہیں علاج کی غرض سے بیرون ملک جانے کی اجازت دی تھی تاہم گزشتہ ہفتے بیرون ملک روانگی کے لیے جب شہباز شریف لاہور ائیرپورٹ پہنچے تو امیگریشن حکام نے انہیں پرواز میں سوار ہونے کی اجازت نہیں دی جس پر اپوزیشن لیڈر واپس گھر روانہ ہوگئے۔
شہباز شریف نے درخواست دائر کردی
دوسری جانب شہباز شریف کی جانب سے لاہور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کردی گئی ہے۔ مذکورہ درخواست میں ڈی جی ایف آئی اے اور وفاقی حکومت کو فریق بنایا گیا ہے۔ درخواست امجد پرویز اور اعظم نذیر تارڑ ایڈووکیٹ کی وساطت سے دائر کی گئی ہے۔
حکومتی پٹیشن بھی تیار
اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کا نام بلیک لسٹ سے نکالنے کے معاملے پر وفاقی حکومت نے لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل تیار کرلی ہے۔ حکومت کی جانب سے آج سپریم کورٹ میں پٹیشن دائر کیے جانے کا امکان ہے۔ حکومتی لیگل ٹیم کی تیار کردہ پٹیشن 1973ء کے آئین کے آرٹیکل 185(3)کے تحت دائر کی جائے گی۔
متعلقہ خبریں