سری لنکا کی فوج نے اپنے فوجیوں کی جانب سے لاک ڈاؤن کے قواعد کی خلاف ورزی پر اقلیتی مسلمانوں کو سڑکوں پر گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کرنے کی سوشل میڈیا پوسٹس سامنے آنے کے بعد تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق مسلح فوجیوں نے دارالحکومت کولمبو سے تین سو کلومیٹر دور مشرق میں ایراور نامی قصبے میں مسلمان شہریوں کو ہاتھ کھڑے کرنے اور سڑک پر گھٹنے ٹیکنے کا حکم دیا۔
مزید پڑھیں
اس حوالے سے مقامی رہائشیوں کا کہنا ہے کہ وہ اس حکم کو شرمناک اور اپنی تذلیل سمجھتے ہیں، جبکہ حکام نے اعتراف کیا کہ فوجیوں کو ایسی سزا دینے کا اختیار نہیں ہے۔
متاثرین کھانا خریدنے کے لیے ریستوران جا رہے تھے۔
فوج نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’ ایراور کے علاقے میں مبینہ طور پر ہراسانی کی کچھ تصاویر کے وائرل ہونے کے بعد ملٹری پولیس نے ابتدائی تفتیش کا پہلے ہی آغاز کر دیا ہوا ہے۔‘
بیان کے مطابق انچارج افسر کو ہٹا دیا گیا تھا اور اس واقعہ میں ملوث فوجیوں کو شہر چھوڑنے کا حکم دیا تھا۔

سری لنکن فوج پر تامل علیحدگی پسندوں کے خلاف جنگ میں 40 ہزار شہریوں کو مارنے کا الزام ہے۔ (فوٹو: اے ایف پی)