
تصویر: سوارا بھاسکر/انسٹاگرام
بالی ووڈ اداکارہ سوارا بھاسکر ، صحافی ارفع خانم شیروانی ، آصف خان اور ٹوئٹرانڈیا کے سربراہ منیش ۔مہیشوری کے خلاف تشدد کا شکار مسلمان بزرگ کی حمایت کرنے پرشکایت درج کرلی گئی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق چند روزسے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل تھی جس میں عبدالصمد سیفی نامی بزرگ مسلمان شخص کا کہن ہے اس کی داڑھی مونڈھ کر تشدد کا نشانہ بنایاگیا اورجے شری رام کا نعرہ لگانے کیلئے کہا گیا۔
سوارا سمیت مقدمے میں نامزد افراد نے مذکورہ بزرگ کی ویڈیو شیئرکرتے ہوئے اس اقدام کی مذمت کی تھی جس پر ایڈووکیٹ امیت اچاریہ نے حقائق جانے بغیرایسا کرنے کے الزام میں دہلی کے تلک مارگ پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کروائی جس پر ایف آئی آر کا اندراج باقی ہے تاہم پولیس نے تحقیقات کا آغازکردیا ہے۔
ایف آئی آرکے متن کے مطابق تمام لوگوں نے حقائق کی تصدیق کیے بغیر، امن وامان میں خلل ڈالنے اورمذہبی گروہوں کے درمیان تفریق پیدا کرنے کے ارادے سے ویڈیوآن لائن شیئر کی۔
ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ حملہ آور بزرگ کو آٹو رکشے میں اغوا کر کے قریبی جنگل میں لے گئے اور اپنے مذہبی نعرے لگوانے کے علاوہ لاٹھیوں اور گھونسوں سے تشدد بھی کیا، مسلمان بزرگ پرپاکستانی ایجنٹ ہونے کا الزام عائد کرتے ہوئے داڑھی بھی کاٹی گئی بعد ازاں بھارتی میڈیا نے کہا کہ عبد الصمد سیفی کومسلمانوں کے ہی ایک گروپ نے تشدد کا شکار بنایا۔
اس معاملے کی ایف آئی آربھارتی ریاست اترپردیش کے شہرغازی آباد کے لونی بارڈر پولیس اسٹیشن میں منگل کی رات درج کروائی گئی تھی۔
سوارا نے اس واقعے پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا تھا کہ میں یقین سے کہہ سکتی ہوں کہ چند مسلمان افراد نے ہی بزرگ شخص کو مارا تھا لیکن زبردستی جے شری رام کا نعرہ لگانے کے لیے کہنا اور ان کی داڑھی مونڈھ دینا، کیا واقعی یہ پوری کہانی ہے؟۔
Agree. I can believe a bunch of Muslims beat up an old Muslim man, but forced him to chant #JaiShriRam & cut off his beard?! That really the whole story? Anyway.. Love how Sanghis r conveniently ignoring the prime accused that Pravesh who beat the old man & forced him to chant! https://t.co/wv4XQFSRuj
— Swara Bhasker (@ReallySwara) June 15, 2021
RW & Sanghis vomiting on my timeline ‘coz Ghaziabad police named 3 Muslims. Jackasses the prime accused is literally a Pravesh Gujjar. The man is on camera forcing the old man to chant #JaiShriRam
Yes it is a desecration of my God and my religion and I’m ashamed.. as shud you be— Swara Bhasker (@ReallySwara) June 15, 2021
دوسری جانب غازی آباد پولیس نے معاملے میں کسی بھی قسم کی فرقہ واریت سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ تشدد کرنے والے افراد بزرگ کی جانب سے دیے جانے والے ایک تعویز کے کام نہ کرنے کی وجہ سے ںاخوش تھے جو انہیں رقم لیکردیا گیا تھا۔
غازی آباد (دیہی) پولیس سپرنٹنڈنٹ ایراس راجہ نے بتایا کہ بزرگ شخص پر حملہ کرنے کے الزام میں 3 افراد کلو گجر، پرویش گجر اور عادل کو گرفتار کرلیاگیا ہے۔
متعلقہ خبریں