
فوٹو: ٹائمز آف اسرائیل
اسرائیلی کے سابق وزیراعظم نیتن یاہو کا 12سالہ اقتدار ختم ہونے کے بعد نفتالی بینیٹ اسرائیل کے نئے وزیراعظم منتخب ہوگئے۔
اسرائیلی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی پارلیمنٹ کے اسپیکر نے گزشتہ ہفتے ملک میں نئی حکومت کے انتخاب کے لیے 13 جون کو ووٹنگ کرانے کا اعلان کیا تھا جس کے بعد پارلیمنٹ میں نئی حکومت کی تشکیل کےلیے ووٹنگ ہوئی جس میں نفتالی بینٹ کی ’نیو رائٹ‘ پارٹی نے اتحادی جماعتوں کےہمراہ 60ووٹ حاصل کرکے کامیابی حاصل کرلی۔
نیو رائٹ پارٹی کے سربراہ نفتالی بینیٹ اسرائیل کےنئے وزیراعظم کے عہدے کا حلف اٹھائیں گے تاہم اقتدار میں رہنے کےلیے انہیں مرکز اور دائیں اور بائیں بازو کی اتحادی جماعتوں کے ساتھ اتحاد کو برقرار رکھنا پڑے گا کیونکہ سابق اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو صرف ایک ووٹ کی کمی کے باعث حکومت بنانے میں ناکام ہوئے ہیں۔
اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کی پارلیمنٹ میں اکثریت ختم
سابق اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو اسمبلی میں اکثریت ثابت کرنے کی مہلت میں ناکام ہوگئے تھے اور اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد نے وزیراعظم نیتن یاہو سے غزہ میں بمباری کے بعد سے دوری اختیار کرنا شروع کردی تھی۔
اس سے قبل نیتن یاہو نئی مخلوط حکومت کو صدی کا سب سے بڑا فراڈ قرار دے چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ الیکشن ریاستِ اسرائیل اور عوام دونوں کے لیے خطرہ ہیں۔
حماس اور اسرائیل کے درمیان معاہدے کے روشن امکانات، رپورٹ
دوسری جانب نفتالی بینٹ نے سابق اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کی خدمات پرانکا شکریہ ادا کیا۔
واضح رہے کہ اسرائیل میں گزشتہ دو برسوں میں چار بار الیکشن ہوچکے ہیں اور ہر بار نیتن یاہو کی جماعت سب سے زیادہ ووٹ لینے میں تو کامیاب ہوجاتی ہے لیکن حکومت بنانے کےلیے درکار اکثریت ثابت نہیں کرپائی تھی۔
متعلقہ خبریں