
فوٹو: اے ایف پی
سابق وزیراعظم نوازشریف کی جائیدادیں کے تین نئے دعویدار سامنے آگئے۔ شیخوپورہ کی زمین، لاہور کے باغات اور گھر کی نیلامی رکوانے کے ليے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواستیں دائر کردی گئیں۔ ڈی سی شیخوپورہ نے بولی کے ليے 20 مئی کی تاریخ بھی مقرر کردی ہے۔
مسلم لیگ ن کے قائد اور سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کی جائیدادوں کی نیلامی کیخلاف اسلام آبادہائیکورٹ میں درخواستیں دائر کردی گئی ہیں۔ نیلامی کیخلاف تین شہریوں کی درخواستوں پر سماعت کل ہو گی۔ جسسٹس عامر فاروق اور جسٹس طارق محمود جہانگیری سماعت کریں گے۔
میاں اقبال برکت، اسلم عزیز اور محمد اشرف کی جانب سے دائر کی گئی درخواستوں میں جج احتساب عدالت، ڈپٹی کمشنر لاہور و شیخوپورہ، نیب کے ڈپٹی ڈائریکٹر و تفتیشی افسر کو فریق بنایا گیا ہے۔
دائر درخواستوں میں استدعا کی گئی ہے کہ متعلقہ حکام کو نیلامی سے روکنے کا حکم دیا جائے۔ ایک درخواست میں کہا گیا ہے کہ اپر مال لاہور کا مکان اتفاق گروپ کا اثاثہ ہے، میاں شریف، میاں شفیع، میاں معراج الدین اور دیگر فیملیز کی مشترکہ ملکیت ہے۔
میاں برکت کی درخواست میں کہا گیا ہے کہ نوازشریف کی شیخوپورہ کی جائیدادیں20 مئی کو نیلام کرنے کی تاریخ مقرر کردی گئی ہے۔ محمد اشرف کی درخواست میں کہا گیا ہے کہ شیخوپورہ کی 88 کنال اراضی نوازشریف سے خرید چکا ہوں، نواز شریف کو بذریعہ چیک 7 کروڑ 75 لاکھ کی ادائیگی بھی کی جاچکی ہے۔
درخواست میں بتایا گیا کہ نوازشریف کی گرفتاری کے باعث فروخت کے معاہدے پر عملدر آمد نہ ہوسکا، سیل ڈیڈ پر عملدر آمد کیلئے سول کورٹ سے رجوع کر رکھا ہے۔ اسلم عزیز کی درخواست میں کہا گیا ہے کہ ڈی سی لاہور 105 ایکڑ اراضی نیلام کرنے کیلئے قبضہ میں لے رہے ہیں،زمینیں پٹے پر لے کر پھلوں کے باغ لگانے کے لئے بھاری سرمایہ کاری کی ہے۔
تینوں دعویداروں نے نیلامی کا فیصلہ کالعدم قرار دینے کی استدعا کی ہے۔ نوازشریف کو توشہ خانہ ریفرنس میں گزشتہ برس اکتوبر میں احتساب عدالت نے اشتہاری قرار دیا تھا جس کے بعد جائیداد ضبطگی اور نیلامی کا فیصلہ کیا گیا تھا۔ ڈپٹی کمشنر شیخوپورہ نے بولی کیلئے 20مئی کی تاریخ مقرر بھی کر رکھی ہے۔
متعلقہ خبریں