
فوٹو: ٹوئٹر
ایس ایس پی انویسٹی گیشن اسلام آباد عطاء الرحمان نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ سابق سفارت کار کی بیٹی کا قتل انتہائی سفاکانہ عمل ہے، پولیس کی پوری کوشش ہے کہ شواہد ضائع نہ ہوں۔
انویسٹی گیشن سربراہ کا کہنا ہے کہ سفارت کار کی بیٹی نور مقدم کو قتل کرنے کا واقعہ چاند رات کو ہوا، ملزم کو پولیس نے گرفتار کرکے پستول برآمد کرلیا تھا۔ ملزم سے مزید تفتیش جاری ہے۔
عطاء الرحمان نے کہا کہ متاثرہ خاندان سے آئی جی اسلام اباد نے ملاقات کی ہے اور انصاف کی فراہمی کا یقین دلایا ہے، گرفتار کیے گئے ملزم کا کرمنل ريکارڈ ملک بھر ميں چيک کيا جارہا ہے۔

ایس ایس پی انویسٹی گیشن اسلام آباد عطاء الرحمان
انہوں نے انکشاف کیا کہ ملزم سے برآمد ہونے والی پستول میں ایک گولی پھنسی ہوئی تھی۔
علاوہ ازیں سابق سفیر شوکت مقدم کی صاحبزادی نور مقدم کی نماز جنازہ ادا کردی گئی۔ نماز جنازہ نیول انکرچ میں ادا کی گئی۔ نماز جنازہ میں مقتولہ کے عزیز واقارب کی بڑی تعداد شریک ہوئی۔
Final resting place of our beloved daughter Noor Mukkadam.
May Allah Bless Her Soul And Grant Her Eternal Peace. Ameen pic.twitter.com/bsWlX4eosF— Azhar M Khan (@AzharMKhan3) July 22, 2021
پولیس کے مطابق مقتولہ کو پہلے ذبح کیا اور بعدازاں سر تن سے جدا کردیا۔ مقتولہ کچھ عرصے سے ملزم ظاہر کے ساتھ رہ رہی تھی۔ پولیس نے ملزم کے خلاف تھانہ کوہسار میں خاتون کے قتل کا مقدمہ درج کرکے لاش پمز اسپتال منتقل کردی تھی۔ ایف آئی آر کے متن کے مطابق مقتولہ کا سر جسم سے الگ تھا۔
اسلام آباد میں سابق سفارت کار کی بیٹی قتل
پولیس نے قتل میں ملوث ظاہر جعفر نامی شخص کو موقع واردات سے گرفتار کرکے تھانے منتقل کردیا ہے جہاں مقتولہ نور مقدم کے والدین اور قاتل کے والد کے بیانات بھی ریکارڈ کروادیئے ہیں جبکہ ملزم ظاہر کے ذہنی مریض ہونے کے ثبوت نہیں ملے۔
واضح رہے کہ ظاہر جعفر معروف بزنس مین ذاکر جعفر کا بیٹا ہے اور مقتولہ نور مقدم کا دوست تھا۔
پولیس نے تفتیش واقعے کی تفتیش کےلیے خصوصی ٹیم تشکیل دے دی ہے جس کی سربراہی ایس ایس پی انوسٹی گیشن عطاء الرحمان کررہے ہیں جبکہ دیگر میں ایس پی سٹی زون ،اے ایس پی کوہسار، ایس ایچ او کوہسار اور انوسٹی گیشن آفیسر کوہسار شامل ہیں۔
یاد رہے کہ شوکت علی مقدم قازقستان اور جنوبی کوریا میں پاکستان کے سفیر رہے ہیں۔
متعلقہ خبریں