چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ ’نیب نے شارک مچھلیوں اور مگرمچھوں کو پکڑا ہے، تین سال میں 533 ارب کی ریکوری ہوئی جو اس سے پہلے کبھی نہیں ہوئی۔ نیب جس طرح کام کر رہا ہے اسی طرح کام کرتا رہے گا۔‘
مزید پڑھیں
منگل کو لاہور میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا کہ نیب کا ادارہ عوام کی خدمت کے لیے بنایا گیا ہے، نیب اور پاکستان ساتھ ساتھ چل رہے ہیں لیکن نیب اور کرپشن ساتھ ساتھ نہیں چل سکتی۔
انہوں نے کہا کہ ’کچھ لوگ نیب کی پیشی بھگت کر تقریر میں جو چاہے کہہ رہے ہوتے ہیں، آپ کو حقیقت کا علم ہوتا نہیں اور تقریر شروع کر دیتے ہیں۔ حقائق اور قانون سے واقفیت ضروری ہے۔‘
چیئرمین نیب کے بقول ’تنقید کے بھی کچھ اصول ہوتے ہیں، تنقید اصول سے کریں گے تو نیب کو سیکھنے کا موقع ملے گا۔ تنقید برائے تعمیر ہونی چاہیے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’آپ روشن پہلو پر بات نہیں کر سکتے تو تاریک پہلو پر بھی بات نہ کریں۔‘
جسٹس (ر) جاوید اقبال نے بتایا کہ نیب سرمایہ کاری میں کسی قسم کی رکاوٹ نہیں۔ ’یہ کہنا سراسر زیادتی ہے نیب کی وجہ سے سرمایہ کار خوف میں مبتلا ہیں۔ نیب کا خوف ہوتا تو کیا ترسیلات زر میں اضافہ ہوتا؟‘

چیئرمین نیب نے کہا کہ یہ کہنا سراسر زیادتی ہے نیب کی وجہ سے سرمایہ کار خوف میں مبتلا ہیں (فوٹو: اے ایف پی)