
فوٹو: ٹوئٹر
وفاقی وزیر ریلوے اعظم سواتی نے ریلوے کے کرپٹ افسران کے خلاف جہاد کا اعلان کردیا۔
گھوٹکی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر ریلوے اعظم سواتی نے کہا کہ ڈہرکی کے قریب ٹرین حادثے میں انسانی جانوں سے کھیلنے والوں کونشان عبرت بنائیں گے۔ حکام کی غفلت کے باعث حادثات ہورہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ریلوے میں عملے کے بجائے ذمہ دار افسران کیخلاف کارروائی عمل میں لائی جائے گی، معصوم بچوں کی لاشیں دیکھ کر اپنے پوتے پوتیاں یاد آگئیں۔ کل تک رپورٹ مرتب اورذ مہ داروں کا تعین ہوگا۔
اعظم سواتی کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان کو حقائق سے آگاہ کردیا ہے، سکھر ڈویژن کا ریلوے ٹریک بوسیدہ ہوچکا ہے۔ سگنل سسٹم کی ناکامی اور بروقت اقدام نہ کرنے سے حادثہ سنگین ہوا۔
وزیر ریلوے نے مزید کہا کہ 1971 کا میں بنایا گیا ٹریک 30 سال بعد تبدیل ہونا تھا تاہم بدقستمی سے تعنیر نہ ہوا، ٹریک خود تیار کروںگا یا ایم ایل ون منصوبے کا انتظار کرنا پڑے گا۔
دوسری جانب ترجمان ریلوے نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ گھوٹکی ٹرین حادثے میں جاں بحق ہونے والے افراد کو 15لاکھ جبکہ زخمی ہونے والے مسافروں کو معمولی اور شدید زخمی افراد کو 50 ہزار سے 3 لاکھ روپے دیئے جائیں گے۔
وفاقی وزیر ریلوے نے کہا ہے کہ ریلوے پالیسی کے مطابق جاں بحق ہونے والے افراد کو 15لاکھ جبکہ زخمی ہونے والے مسافروں کو معمولی اور شدید نوعیت کی انجریز کے مطابق 50 ہزار سے 3 لاکھ روپے دیئے جائیں گے۔ ترجمان ریلوے
— DPR Railways (@PakrailPK) June 8, 2021
ترجمان ریلوے کے مطابق حادثے میں زخمی ہونے والے مسافروں 23 شیخ زید اسپتال رحیم یارخان میں زیر علاج ہیں جبکہ جاں بحق افراد کی تعداد 56 ہے تاہم 9 لاشوں کی شناخت تاحال نہیں ہوسکی ہے۔
واضح رہے کہ گھوٹکی کے قریب ٹرین کے حادثے میں63 افراد جاں بحق جبکہ 100 سے زائد زخمی ہیں۔ حکام نے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔
متعلقہ خبریں