حزب اختلاف کی جماعت مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی کی اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) میں دوبارہ شمولیت شوکاز نوٹس کے جواب سے مشروط ہے۔ ’پہلے پیپلز پارٹی اپنا جواب دے پھر پی ڈی ایم دیکھے گی کہ ان کا جواب کس حد تک مضبوط ہے۔’
منگل کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں نیب ریفرنسز پر فیصلوں کے خلاف اپیلوں میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی پی ڈی ایم میں دوبارہ شمولیت پر میرا مؤقف واضح ہے اور مسلم لیگ ن کا بھی وہی مؤقف ہے۔ ’پیپلز پارٹی پہلے اپنا جواب جمع کروائے اس کے بعد دیکھیں گے کہ ان کا جواب کس حد تک مضبوط ہے۔‘
مزید پڑھیں
مریم نواز نے کہا کہ اس حوالے سے مسلم لیگ ن کا وہی موقف ہے جو شاہد خاقان عباسی کا موقف ہے۔
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے پی ڈی ایم کے شوکاز نوٹس کا جواب ابھی تک نہیں دیا۔
خیال رہے کہ مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے پاکستان پیپلز پارٹی کی پی ڈیم ایم میں دوبارہ شمولیت کے امکان کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اصولوں پر سمجھوتا نہیں کیا جائے گا۔ ’میری پیپلز پارٹی سے ناراضگی ذاتی نہیں بلکہ اصول توڑنے پر ہے۔‘
مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے گزشتہ روز پیپلز پارٹی سمیت تمام اپوزیشن جماعتوں کے رہنماؤں کے اعزاز میں عشائیہ دیا تھا، تاہم اس عشائیے میں مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے شرکت نہیں کی۔
منگل کو مریم نواز سے جب اس عشائیے سے متعلق سوال کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ ’یہ عشائیہ ارکان پارلیمنٹ کے لیے رکھا گیا تھا اور میں پارلیمنٹ کی رکن نہیں ہوں۔‘
مریم نواز کا کہنا تھا کہ بطور اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی کچھ ذمہ داریاں ہیں جو وہ نبھا رہے ہیں۔

پاکستان پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن میں اختلافات یوسف رضا گیلانی کے سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر بننے کے بعد سامنے آئے۔ فائل فوٹو: اے ایف پی