کراچی سے تعلق رکھنے والی خواتین کا ایک گروپ اس وقت پاکستان کے سب سے اونچے پہاڑ کے ٹو کے بیس کیمپ پر خیمہ زن ہے۔ یہ پہلا موقع ہے کہ صرف خواتین پر مبنی کوئی ٹریولر گروپ اتنی بلندی تک پہنچا ہو۔
یہ خواتین کوہ پیما نہیں اور نہ ہی ایسی کوئی تربیت حاصل کر رکھی ہے۔ ان میں سے بیش تر ہاؤس وائیوز ہیں اور کچھ ملازمت پیشہ، لیکن ان میں ایک قدر مشترک سفر کا شوق ہے۔
گروپ کی سربراہ پارس علی کا کہنا ہے کہ کچھ سال پہلے تک تو وہ گھر والوں اور بچوں کے ساتھ سفر پر جاتی تھیں لیکن ویسے لطف اندوز نہیں ہو پاتی تھیں جیسا کہ اب۔
مزید پڑھیں
ان کے مطابق ’دو سال سے زیادہ ہو گئے میں نے گھر والوں کے بجائے اپنے جیسا شوق رکھنے والی ان خواتین کو اکھٹا کیا اور اب میں انہیں کے ساتھ گھومتی ہوں۔‘
پارس نے بتایا کہ وہ پاکستان کے تمام صوبوں کے سیاحتی مقامات کی سیر کر چکی ہیں اور پہاڑوں سے تو انہیں خصوصی انسیت ہے، یہی وجہ ہے کہ وہ ہر کچھ ماہ بعد اپنی ساتھی ٹریولر خواتین کے ساتھ شمالی علاقاجات کی سیر کو آتی ہیں۔
وہ کہتی ہیں ’ہم عموماً ٹریکنگ کرنے ہی آتے ہیں اور پہاڑوں میں کیمپنگ کرتے ہیں۔ کے ٹو بیس کیمپ آنا ہمیشہ سے خواب تھا، جس کے لیے کافی عرصے سے تیاری کی جا رہی تھی۔‘
پارس سات خواتین کے ہمراہ کےٹوبیس کیمپ پہنچی ہیں۔ ان کے گروپ میں اور بھی خواتین ہیں جو اس ٹرپ کا حصہ نہیں بن سکیں۔

گروپ میں شامل کچھ خواتین ہاؤس وائیوز ہیں اور کچھ ملازمت پیشہ، تاہم سفر سب کا مشترکہ شوق ہے (فوٹو: پارس علی)
اس ٹریول گروپ کے ساتھ شروع سے سفر کرنے والی حفصہ آصف نے کے ٹو بیس کیمپ پہنچ کر اپنی ویڈیو سوشل میڈیا پر اپلوڈ کی۔ جس میں ان کی خوشی اور جوش و خروش دیدنی تھا۔
انہوں نے برف میں ڈھکے بیس کیمپ کے مناظر بھی لوگوں کو دکھائے۔ ان کا کہنا تھا کہ ’بیس کیمپ میں بہت ٹھنڈ اور برف ہے۔ ان کے ٹینٹ کے اوپر بھی برف جم چکی ہے لیکن اس سب کے باوجود انہیں اس بات کی خوشی ہے کہ آج سالوں کا خواب پورا ہوا۔‘

گروپ میں شامل خواتین کوہ پیما نہیں اور نہ ہی ایسی کوئی تربیت حاصل کر رکھی ہے۔ (فوٹو: پارس علی)